اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے کاکوری علاقے میں تقریبا 12 گھنٹے تک جاری
رہنے والے تصادم کے بعد آج علی الصبح ہلاک کئے مبینہ دہشت گرد سیف اللہ کے
ٹھکانے سے ملے ہتھیاروں کے ذخیرے سے واضح ہوگیا ہے کہ وہ اپنے ساتھیوں کے
ساتھ بڑے واقعہ کو انجام دینے کی کوشش میں تھا۔ریاست کے ایڈیشنل پولیس
ڈائریکٹر جنرل (نظم ونسق) دلجیت چودھری نے آج شام
یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ بنیادی طور پر کانپور کا رہنے والا سیف اللہ
اپنے چار ساتھیوں کے ساتھ حاجی کالونی میں کرایہ کے مکان میں رہ رہا تھا۔یہ لوگ یہاں شدت پسند تنظیم داعش سے متاثر ہو کر سوشل میڈیا کے ذریعے بم بنانے اور دھماکہ کرنے کی معلومات حاصل کر رہے تھے۔